Pages

Wednesday, March 9, 2011

ذوالفقار مرزا کے بیانات: پیپلزپارٹی سیاسی نقصانات پر تشویش میں مبتلا

کراچی-  پاکستان پیپلز پارٹی کے سنجیدہ حلقے اور پرانے کارکن پیپلز پارٹی سندھ کے سینئر نائب صدر و صوبائی وزیر داخلہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزاکے متنازع بیانات سے پیپلز پارٹی اور اس کی حکومت کو پہنچنے والے سیاسی نقصانات اورپارٹی کے مستقبل کے بارے میں تشویش میں مبتلاء ہیں
، پارٹی کے ان سنجیدہ اور پرانے حلقوں نے فیصلہ کیا ہے کہ اعلیٰ قیادت سے کہاجائیگا کہ ذوالفقار مرزا کو یا تو پارٹی اور حکومتی عہدوں سے الگ کیاجائے یا پھر ان کے بیانات پر پابندی لگائی جائے۔ ان حلقوں کا خیال ہے کہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا پارٹی کی اعلی قیادت کی دوستی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اتحادیوں کے خلاف متنازع بیانات دے کے سندھی بولنے والے عوام میں ” ہیرو“بننے کی کوشش کر رہے ہیں جس سے سندھ ، سندھ کے عوام اور پارٹی کو شدید نقصانات پہنچ سکتے ہیں ان حلقوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کی شہید چیئر پرسن محترمہ بے نظیر بھٹوکی مفاہمت کی پالیسی جس پر پارٹی کی موجودہ اعلی قیادت بھی سنجیدگی سے عمل کر رہی ہے مفاہمت کی اس سیاست کو بھی ڈاکٹر ذوالفقارمرزا کے بیانات سبوتاژ کر رہے ہیں ان کا حالیہ بیان جس میں انہوں نے پیپلز امن کمیٹی کو پیپلز پارٹی کی ذیلی تنظیم قرار دیا کراچی کے عام شہری کی طرح کراچی میں پیپلز پارٹی کے گڑھ کہلائے جانے والے علاقوں لیاری اور ملیر کے کارکن کے لئے حیران وپریشان کن تھا جنہوں نے ہمیشہ پارٹی کے لئے قربانیاں دیں اور جرائم کے خلاف آواز بلند کی ذرائع کے مطابق سنجیدہ حلقے اور سینئیر کارکنوں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ پارٹی کی اعلی قیادت کے سامنے گزارش کریں گے پارٹی کے مفاد میں ڈاکٹر ذوالفقار کو یا تو پارٹی وحکومتی عہدوں سے علیحدہ کیا جائے یا ان پر بیان بازی کرنے پر پابندی عائد کی جائےDaily Jang