کراچی- سندھ ہائی کورٹ نے ایف آئی اے کو حکم دیا ہے کہ راہِ راست ٹرسٹ کی پرویز مشرف کیخلاف سنگین غداری کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔
سندھ ہائیکورٹ کے جج مسٹر جسٹس گلزار احمد اور مسٹر جسٹس امام بخش بلوچ پر مشتمل ڈویژن بنچ نے سابق صدر پرویز مشرف کیخلاف راہِ راست ٹرسٹ کے چیئرمین آغا سید عطاء اللہ شاہ کی آئینی درخواست پر حکم دیا ہے کہ ایف آئی اے قانون کے مطابق تفتیش کرے اور قانون کے مطابق ایکشن لیا جائے۔ درخواست میں یہ موقف اختیار کیا ہے کہ پرویز مشرف نے 3 نومبر 2007ء کو آئین کو معطل کیا، چیف جسٹس آف پاکستان اور دوسرے ججوں کو گرفتار کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے بھی اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ یہ اقدامات بغاوت کے زمرے میں آتے ہیں۔ آئین کی دفعہ 6 کے تحت اس کی سزا موت ہے۔ لہٰذا ایف آئی اے کو حکم دیا جائے کہ وہ ان کی درخواست پر انکوائری کرکے ایکشن لے تاکہ پھر کسی کو آئین معطل کرنے کی ہمت نہ ہوسکے۔ عدالت نے اس پر ایف آئی اے کو کارروائی کا حکم دیتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔Daily Jang
سندھ ہائیکورٹ کے جج مسٹر جسٹس گلزار احمد اور مسٹر جسٹس امام بخش بلوچ پر مشتمل ڈویژن بنچ نے سابق صدر پرویز مشرف کیخلاف راہِ راست ٹرسٹ کے چیئرمین آغا سید عطاء اللہ شاہ کی آئینی درخواست پر حکم دیا ہے کہ ایف آئی اے قانون کے مطابق تفتیش کرے اور قانون کے مطابق ایکشن لیا جائے۔ درخواست میں یہ موقف اختیار کیا ہے کہ پرویز مشرف نے 3 نومبر 2007ء کو آئین کو معطل کیا، چیف جسٹس آف پاکستان اور دوسرے ججوں کو گرفتار کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے بھی اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ یہ اقدامات بغاوت کے زمرے میں آتے ہیں۔ آئین کی دفعہ 6 کے تحت اس کی سزا موت ہے۔ لہٰذا ایف آئی اے کو حکم دیا جائے کہ وہ ان کی درخواست پر انکوائری کرکے ایکشن لے تاکہ پھر کسی کو آئین معطل کرنے کی ہمت نہ ہوسکے۔ عدالت نے اس پر ایف آئی اے کو کارروائی کا حکم دیتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔Daily Jang