اسلام آباد- ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے درمیان اختلافات دورکرنے میں کوئی قابل ذکرپیش رفت نہیں ہوسکی صدرآصف علی زرداری نے ایوان صدر اور ایم کیو ا یم کے وفد سے ملاقات کے بعد الطاف حسین کو ٹیلی فون کرکے تحفظات دورکرنے کی یقین دہانی کرادی ہے ایم کیوایم کے وفد کی صدرزرداری کے ساتھ تین گھنٹے تک ملاقات جاری رہی ڈاکٹر فاروق ستار، سینیٹر بابر غوری، رضا ہارون اور ڈاکٹر صغیر احمد وزیر داخلہ رحمان ملک ا ور صدارتی ترجمان فرحت اللہ بابر ملاقات میں موجود تھے
ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال اتحادی حکومت کے معاملات اور خاص طورپر ذوالفقار مرزا کے بیان سے پیدا صورتحال پر غور کیا گیا ذرائع نے بتایا ہے کہ ایم کیو ایم کے ارکان اپنے موٴقف پر ڈٹے رہے جس سے ڈیڈ لاک ختم کرنے میں کوئی قابل ذکر پیش رفت نہیں ہوئی صدر زرداری نے ایم کیو ایم کے وفد سے کہاکہ موجودہ صورتحال میں ہمیں باہمی محاذ آرائی کے بجائے مفاہمت اورمعاملہ فہمی سے مسائل کو حل کرنا چاہئے صدرنے کہاکہ ایم کیو ایم کے تحفظات دور کئے جائیں گے اوراتحادی شریک کی حیثیت سے ان کے اعتماد کے ساتھ پالیسی سازی کریں گے اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ سندھ پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کی قیادت کا ایک مشترکہ اجلاس صدر آصف علی زرداری اس ہفتے بلائیں گے جس میں گورنر سندھ وزیراعلیٰ پارٹی کے صوبائی رہنما شریک ہوں گے۔یہ بھی طے کیا گیا ہے کہ مذاکرات اوربات چیت کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا صدر نے یقین دہانی کرائی ہے کہ جرائم پیشہ افراد کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا اورکراچی کے تمام شہریوں کو سیکورٹی فراہم کی جائے گی صدر نے کہاکہ جرائم پیشہ افراد کی سرپرستی کرنے والے سیاسی عناصر سے بھی سختی سے نمٹا جائے گا صدر نے سیاسی قوتوں سے کہاکہ وہ صورتحال پر کڑی نظر رکھیں اور جو لوگ بھی امن وامان کے مسائل پیدا کرنا چاہتے ہیں ان کی نشاندہی کریں ایم کیو ایم کے وفد نے صدر کا شکریہ ادا کیا ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ پیپلز پارٹی اورایم کیو ایم کی قیادت کے مشترکہ اجلاس میں دونوں جماعتیں اختلافات دورکرنے کی حکمت عملی طے کریں گی انہوں نے موجودہ اجلاس کو مبصرین نتیجہ خیز قرار نہیں دیتے۔ کراچی سے اسٹاف رپورٹر کے مطابق ذرائع نے بتایا ہے کہ صدر آصف زرداری اور متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بعد سندھ حکومت سے ایم کیو ایم کی علیحدگی کا معاملہ ایک ہفتے کیلئے موخر کردیا گیا ہے، تاہم سندھ اسمبلی کے اجلاس کا بائیکاٹ جاری رہے گا۔ ذرائع کے مطابق صدر آصف زرداری سے ملاقات کے بعد متحدہ قومی موومنٹ کے وفد کے اراکین نے ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کراچی و لندن کو صدر مملکت سے ہونے والی تقریباً تین گھنٹے طویل ملاقات کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ جس کے بعد ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کا کراچی و لندن میں اجلاس دوبارہ شروع ہوگیا جو رات گئے تک جاری تھا۔ Daily Jang
ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال اتحادی حکومت کے معاملات اور خاص طورپر ذوالفقار مرزا کے بیان سے پیدا صورتحال پر غور کیا گیا ذرائع نے بتایا ہے کہ ایم کیو ایم کے ارکان اپنے موٴقف پر ڈٹے رہے جس سے ڈیڈ لاک ختم کرنے میں کوئی قابل ذکر پیش رفت نہیں ہوئی صدر زرداری نے ایم کیو ایم کے وفد سے کہاکہ موجودہ صورتحال میں ہمیں باہمی محاذ آرائی کے بجائے مفاہمت اورمعاملہ فہمی سے مسائل کو حل کرنا چاہئے صدرنے کہاکہ ایم کیو ایم کے تحفظات دور کئے جائیں گے اوراتحادی شریک کی حیثیت سے ان کے اعتماد کے ساتھ پالیسی سازی کریں گے اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ سندھ پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کی قیادت کا ایک مشترکہ اجلاس صدر آصف علی زرداری اس ہفتے بلائیں گے جس میں گورنر سندھ وزیراعلیٰ پارٹی کے صوبائی رہنما شریک ہوں گے۔یہ بھی طے کیا گیا ہے کہ مذاکرات اوربات چیت کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا صدر نے یقین دہانی کرائی ہے کہ جرائم پیشہ افراد کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا اورکراچی کے تمام شہریوں کو سیکورٹی فراہم کی جائے گی صدر نے کہاکہ جرائم پیشہ افراد کی سرپرستی کرنے والے سیاسی عناصر سے بھی سختی سے نمٹا جائے گا صدر نے سیاسی قوتوں سے کہاکہ وہ صورتحال پر کڑی نظر رکھیں اور جو لوگ بھی امن وامان کے مسائل پیدا کرنا چاہتے ہیں ان کی نشاندہی کریں ایم کیو ایم کے وفد نے صدر کا شکریہ ادا کیا ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ پیپلز پارٹی اورایم کیو ایم کی قیادت کے مشترکہ اجلاس میں دونوں جماعتیں اختلافات دورکرنے کی حکمت عملی طے کریں گی انہوں نے موجودہ اجلاس کو مبصرین نتیجہ خیز قرار نہیں دیتے۔ کراچی سے اسٹاف رپورٹر کے مطابق ذرائع نے بتایا ہے کہ صدر آصف زرداری اور متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بعد سندھ حکومت سے ایم کیو ایم کی علیحدگی کا معاملہ ایک ہفتے کیلئے موخر کردیا گیا ہے، تاہم سندھ اسمبلی کے اجلاس کا بائیکاٹ جاری رہے گا۔ ذرائع کے مطابق صدر آصف زرداری سے ملاقات کے بعد متحدہ قومی موومنٹ کے وفد کے اراکین نے ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کراچی و لندن کو صدر مملکت سے ہونے والی تقریباً تین گھنٹے طویل ملاقات کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ جس کے بعد ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کا کراچی و لندن میں اجلاس دوبارہ شروع ہوگیا جو رات گئے تک جاری تھا۔ Daily Jang